Significance: Shirin’s poetry usually explores the complexities of human associations and psychological depth. تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں اے ارضِ وطن آج بھی اپنا یہ عہد ہے اے ارضِ وطن آج بھی اپنا یہ عہد ہے پاس تھا ناکامی صیاد کا اے https://pakurdupoetry.com/mout-shayari/